کسی بھی ویب سائٹ اور کسی سروس کے استعمال میں پرائیویسی پالیسی اور ٹرمز اینڈ کنڈیشن دو لازمی جزو ہوتے ہے۔
پرائیویسی پالیسی اور ٹرمز اینڈ کنڈیشن کیا ہوتے ہیں کیسے کام کرتے ہیں ان کا اطلاق کیسے ہوتا ہے اس پوسٹ میں اسی پر بات کی جائے گی۔
پرائیویسی پالیسی
پرائیویسی پالیسی آسان لفظوں میں استعمال کنندہ کی راز داری کو کہتے ہیں، جو بھی استعمال کنندہ کی معلومات بذریعہ ویب سائٹ جمع کی جاتی ہے اس میں کیا کیا شامل ہوتا ہے اور اس کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے
ایک عام پرائیویسی پالیسی میں استعمال کنندہ کی مندرجہ ذیل معلومات جمع ہوتی ہیں
۱۔استعمال کندہ کا آئی پی ایڈریس یعنی جس انٹرنیٹ کنیکشن سے استعمال کنندہ ویب سائٹ دیکھ رہا ہے اس انٹرنیٹ کنیکشن کا پتہ جو عام طور پر حسابی اعداد پر مشتمل ہوتا ہے اس کے ذریعہ استعمال کنندہ کا ملک، شہر، انٹرنیٹ کمپنی کا نام وغیرہ پتا لگایا جاسکتا ہے کے استعمال کندہ کس شہر،ملک سے ویب سائٹ دیکھ رہا ہے وغیرہ
۲۔استعمال کنندہ نے ویب سائٹ پر کہاں کہاں کلک کیا کس صفحہ پر کتنا وقت بتایا، کیا کیا دیکھا وغیرہ
۳۔استعمال کنندہ کے او ایس جسے ونڈوز کا نام، کمپیوٹر کی سکرین کا سائز، رنگ، براوزر کا نام اور ماڈل اور کمپیوٹر یوزر کا نام۔
۴۔ہر ویب سائٹ استعمال کنندہ کے کمیپوٹر میں کوکیز محفوظ کرتی ہے اور کوکیز کی مختلف اقسام اور کام کرنے کے طریقے ہوتے ہیں کچھ استعمال کنندہ کا لاگ ان محفوظ کرتی ہے کچھ استعمال کنندہ کے انٹرنیٹ استعمال کرنے پر نظر رکھتی ہے کہ استعمال کنندہ کون کون سی ویب سائٹس دیکھتا ہے اس طرح کی کوکیز عام طور پر گوگل اور اشتہاری کمپنیاں استعمال کرتی ہیں جس کے سبب استعمال کنندہ کو اس کی دلچسپی پر مبنی اشتہار دیکھانے کی کوشش کی جاتی ہے عام طور پر ایسی معلومات فروخت یا کسی کمپنی کے ساتھ بانٹنا غیر قانونی ہوتا ہے پر استعمال کنندہ کو پرائیویسی پالیسی پڑھنے کی دعوت دی جاتی ہے اگر اس کو یہ معلومات دینا پسند نہیں تو وہ ویب سائٹ کا استعمال ترک کردے
۵۔ہر ویب سائٹ کمیپوٹر کی اندرونی جگہ میں کیشے ڈاون لوڈ کرتی ہے جیسے اگر ایک صفحہ پر تصاویر ہیں یا ویب سائٹ میں تصاویر کا استعمال کیا گیا ہے تو ہر تصویر چھوٹی حجم میں اس اندرونی فولڈر میں جمع ہوگی اور عام تور پر ویب سائٹس میں جاوا سکریپٹ اور سی ایس ایس وغیرہ، پی ایچ پی کی فائلیں بھی جمع ہوتی ہے جس کے سبب جب دوسری بار ویب سائٹ پر جایا جاتا ہے تو وہ پہلے کی نسبت کم وقت میں کھلتی ہے
ہر ویب سائٹ میں پرائیویسی پالیسی موجود ہوتی ہے اس لیے استعمال کنندہ متفق ہوتا ہے وہ اعتراض نہیں کرسکتا کہ اس کی معلومات اس کی اجازت کے بنا جمع اور محفوظ کی گئی ہیں، پر قانونی طور پر ویب سائٹ چلانے والوں کو پابند بنایا جاتا ہے کہ استعمال کنندہ کی معلومات کو کسی کے ساتھ بانٹا نہیں جاسکتا کوئی معلومات نہیں دی جاسکتی۔ صرف اور صرف ویب سائٹ کو بہتر بنانے کے لئے اس کا استعمال کیا جائے اور کسی اور کو استعمال کنندہ کی ذاتی معلومات نہ دی جائیں اور ان معلومات کو محفوظ رکھنا ویب سائٹ چلانے والوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ گوگل جیسی مشہور کمپنی پر پرائیویسی پالیسی کے قوانین اور استعمال کنندہ کے حقوق کی خلاف ورزی کے الزام لگتے رہتے ہیں۔
ٹرمز اینڈ کنڈیشن
ٹرمز اینڈ کنڈیشن دراصل کسی سروس اور سہولت کے استعمال کی شرائط ہوتی ہیں سروس کے استعمال کے لئے استعمال کنندہ کا ان سے متفق ہونا لازم ہے اگر متفق نہیں تو اس صورت میں استعمال نہ کرے، پر متفق ہونے کی صورت میں، بعد میں کمپنی یا سروس مہیا کرنے والے پر کسی دعوی یا ہرجانے کا اہل نہیں ہوگا اور اس کا کوئی اعتراض قانونی طور پر قابل قبول نہ ہوگا۔ خیال رہے کسی ویب سائٹ کا ٹرمز اینڈ کنڈیشن نہیں ہوسکتا صرف کسی سروس یا سہولت کا ہی ٹرمز اینڈ کنڈیشن ہوسکتا ہے۔ عام الفاظ میں ٹریمز اینڈ کنڈیشن کا محور یہ ہوتا ہے اس کے استعمال سے فلاں فلاں چیز ہو سکتی ہے، فلاں ہماری شرط استعمال کنندہ کو ماننی ہوگی اور اس وجہ سے کوئی نقصان یا اگر سروس مہیا کرنے والا استعمال کنندہ کا مواد یا کوئی معلومات استعمال یا فروخت کردیتا ہے تو استعمال کنندہ کو کسی قانونی کاروائی کا حق حاصل نہ ہوگا۔
ہر سروس اور سہولت مہیا کرنے والا اپنی مرضی سے ان شرائط کا اطلاق کرتا ہے اور اسے کسی بھی وقت تبدیل کرنے کا حق رکھتا ہے پر اس سے پہلے اس کو واضح طور پر ان ٹرمز اینڈ کنڈیشن کا اعلان کرنا ہوتا ہے اگر استعمال کنندہ پھر بھی متفق رہتا ہو تو سروس کا استعمال جاری رکھے
گوگل کی ٹرمز اینڈ کنڈیشن کیا ہیں؟
گوگل نے حال ہی میں اپنی ٹرمز اینڈ کنڈیشن کو دوبارہ مرتب کیا ہے جس کا اطلاق گوگل کی تمام سروسز پر ہے جس میں جی میل، گوگل ٹاک، بلاگر، پیکاسا، گوگل پلس، سرچ اور تمام دوسری سروسز شامل ہیں۔ نئے ٹرمز اینڈ کنڈیشن کے مطابق استعمال کنندہ جو بھی اس سروس پر اپلوڈ کرتا ہے۔ چاہے وہ کوئی تصویر ہو کوئی مضمون، کومنٹ کچھ بھی تو استعمال کنندہ گوگل کو تمام مواد استعمال کرنے کا لائسنس دیتا ہے اگر کوگل چاہے استعمال کنندہ کی تصاویر اشتہاری کمپنیوں کو دے سکتا ہے اور وہ اشتہار میں استعمال کر سکتے ہیں کسی بھی ویڈیو اور مضمون وغیرہ کو اجازت کے بغیر استعمال میں لا سکتا ہے اور استعمال کنندہ کو اس پر اعتراض کا حق نہ ہو گا۔ تمام مواد کو استعمال کرنے کا حق استعمال کنندہ نے اس وقت گوگل کو دے دیا جب اس کی سروس استعمال کی، استعمال کنندہ کے گوگل پلس کا کومنٹ وغیرہ جیسے کسی بوتل کی تصویر پرکوینٹ کیا تو گوگل استعمال کنندہ کے دوستوں کو اشتہار کے طور پر وہ کومنٹ دیکھائے گا کہ فلاں دوست اسے پسند کرتا ہے۔ بلاگر پر جو بھی مواد ہوگا اس کے حقوق کا استعمال گوگل کو بھی ہوگا جی میل میں استعمال کنندہ کی ای میل سے الفاظ کے ذریعہ موضوع کا اندازہ لگا کر میل باکس میں اس کے متعلق اشتہار ظاہر ہوتے ہیں جیسے اگر ای میل میں پیزہ کے متعلق گفتگو ہے تو میل باکس میں پیزہ کمپنیوں کے اشتہار ظاہر ہو گے۔ ٹرمز اینڈ کنڈیشن میں عام طور پر محتاط زبان استعمال کی جاتی ہے جس کو عام صارف نہ سمجھ سکے جیسے یہ کہا جائے گا استعمال کنندہ جو بھی اپلوڈ کریں اس کے استعمال کا لائسنس اس نے دے دیا۔ لیکن یہ نہیں بتایا جاتا اس اپلوڈ میں ایک کومنٹ بھی شامل ہے۔ کیونکہ اس کو بھی لکھ کر اپلوڈ کردیا ہر چیز جو استعمال کنندہ کی طرف سے گئی اس کا شمار بھی اپلوڈ میں ہوگا
ٹرمز اینڈ کنڈیشن عام طور پر اس طرح تیار کئے جاتے ہیں کہ اس میں کمپنی اپنے بچاؤ کا ہر راستہ رکھے اور اس قدر طویل اور بانٹ بانٹ کر مختلف جگہوں پر رکھے جاتے ہے ایک عام استعمال کنندہ پڑھنے سے عاجز آ جاتا ہے اس وجہ سے عام طور پر ٹرمز اینڈ کنڈیشن کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔