Showing posts with label Urdu Tutorials. Show all posts
Showing posts with label Urdu Tutorials. Show all posts

Friday 27 December 2013

Win To Flash-Make Your USB Bootable Easily


یو ایس بی فلیش ڈرائیوز کی عام دستیابی سے سی ڈی اور ڈی وی ڈیز کا استعمال ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اب آپ باآسانی ونڈوز بھی یو ایس بی سے انسٹال کر سکتے ہیں۔ ڈی وی ڈی اسکریچ پڑنے سے جلد خراب ہو جاتی ہے لیکن یو ایس بی کے استعمال سے ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ونڈوز انسٹالیشن فائلز کو یو ایس بی میں منتقل کرنے کے لیے ’’ون ٹو فلیش‘‘ سافٹ ویئر موجود ہے۔ یہ سافٹ ویئر ونڈوز کی ڈی وی ڈی یا سی ڈی سے تمام فائلز کو مکمل طور پر یو ایس بی میں منتقل کر دیتا ہے اس کے علاوہ یو ایس بی کو بوٹ ایبل بھی بنا دیتا ہے تاکہ آپ باآسانی ونڈوز انسٹال کر سکیں۔



نام سافٹ وئیر: وِن ٹو فلیش
ایویلبلٹی: فری وئیر
کمپیٹبلٹی: ونڈوز ایکس پی-ونڈوز وذٹا-ونڈوز سیون-ونڈوز ایٹ
سائز: |آنلائن انسٹالر: دو سو کے بی |آفلائن انسٹالر بتیس ایم بی

ڈاونلوڈ
آنلائن انسٹالر: میڈیا فائر | ڈیویلپر سائٹ |  آفلائن انسٹالر



طریقہ کار
اس کے لئے(اوبوئیسلی) آپ کے پاس مندرجہ ذیل اشیاء ہونی چاہیئے
٭یو ایس بی(کم سے کم چار جی بی)۔
٭مطلوبہ ونڈوز کی آئی ایس اوفائل

سب سے پہلے مطلوبہ سافٹ وئیر کو ڈاونلوڈ کرنے کے بعد انسٹال کر لیں
جس یو ایس بی فلیش ڈرائیو کو بوٹ ایبل بنانا چاہتے ہیں، اسے پی سی میں پلگ ان کریں اور سافٹ وئیر کو رن کریں
باقی کا پروسیجر سکرین شاٹ میں ملاحظہ کریں




















یو ایس بی بوٹ ایبل بن جانے کے بعد آپکو یو ایس بی کا آئیکون کچھ یوں نظر آئے گا؎


اور اسکے اندر کے اجزاء کچھ یوں



Sunday 13 October 2013

How To Remove Extra Sims Registered Against Your CNIC--Apny Nam Per Registerd Extra Sims Ko Block Kejye




سب سے پہلے تو آپ اس لنک پر جا کر اپنے سی این آئی سی نمبر سے چیک کریں کہ آپ کے نام پر کتنی سمز رجسٹرڈ ہیں


یہاں مطلوبہ جگہ پر اپنا سی این آئی سی نمبر درج کریں


یہاں آپکو بتایا جائے گا کہ آپ کے نام کتنی سمز رجسٹرڈ ہیں


اگر تو مطلوبہ معلومات ٹھیک ہیں،یعنی جیسا کہ میرے سی این آئی سی پر واقعی میری دو سمز رجسٹڑڈ ہیں تو پھر تو پریشانی والی کوئی بات نہیں۔لیکن اگر مطلوبہ معلومات میں ایرر ہے یعنی کہ آپ کے نام پر آپکی مطلوبہ سمز کے علاوہ کوئی اور بھی سم رجسٹڑڈ ہے تو پھر فکر کی بات ہے
اس صورت میں آپ یہ دیکھیں کہ کس نیٹ ورک کی سم آپکے نام پر ایکسٹرا رجسٹر ہے؟؟
اب نیچے دئے گئے لنکس کو ایک نظر بغور دیکھئے
Mobilink: Click Here | osis668cf@mobilinkworld.com
Telenor: Click Here | telenoroverseas668@telenor.com.pk
UFone: Click Here | ufoneoverseas668@ufonegsm.net
Zong: Click Here | customerservices@zong.com.pk
Warid: Click Here | overseas668@waridtel.com

اب آپ کے نام پر جس کمپنی کی ایکسٹرا سم رجسٹر ہے اس کے مطابق کلک ہیئر پر کلک کریں۔جیسا کہ میں ٹیلی نار کے کلک ہیر پر کلک کرتا ہوں
وہاں کچھ ایسی انفو شو ہو رہی ہوگی۔اور ایک لنک کے متعلق کہا جارہا ہوگا کہ آپ یہاں سے فارم ڈاونلوڈ کر سکتے ہیں
اپ نے اس لنک پر کلک کرنا ہے


فوراً ہی ایک فارم ڈاونلوڈ ہو جائے گا

اسے اوپن کریں اور ہدایات کے مطابق فل کریں


فل کرنے کے بعد اپنے سی این آئی سی کی ایک کاپی سکینڈ حالت میں اس کے ساتھ اٹیچ کریں،مطلب یہ فارم اور سی این آئی سی کی کاپی کو زپ فائل بنا لیں اور مطلوبہ کمپنی کے دیے گئے ای میل ایڈریس پر سینڈ کر دیں
جیسا کہ یہ ٹیلی نار کا فارم ہے تو اسے
telenoroverseas668@telenor.com.pk
پر سینڈ کرنا ہوگا
اسکے بعد آپکو کمپنی کی طرف سے ایک جوابی ای میل موصول ہوگا جس میں ایک ریفرینس نمبر ہوگا۔آپکا سی این آئی سی اس مقصد کیلئے یوز ہوگا
جو ایکسٹرا سمز آپ کے نا،م پر رجسٹرڈ ہیں انہیں چوبیس گھنٹوں میں ریموو کر دیا جائے گا
پی ٹی اے کی ڈیٹا بیس ہر پنتالیس دنوں بعد تبدیل کی جاتی ہے۔آپ آج سے پنتالیس دنوں بعداپنی سٹیٹس چیک کریں گے تو ایکسٹرا سمز ریموو ہو چکی ہونگی

__________________

Stylish-Urdu Nastaleeq On Facebook Twitter And Google Plus





Stylish-Nasteelq On Internet
السلام علیکم
آپ میں یقیناً ہر کوئی فیس بُک کا شیدائی ہوگا۔اور آپ میں سے یقیناً ہر کوئی کسی نہ کسی طریقے سے کسی اردو پیجز سے منسلک ہوگا۔مزید ہم اپنی آسانی اور سہولت کیلئے بہت سے اردو پیجز اور گروپس کو لائیک کرتے ہیں
لیکن فیس بُک پر ایک مسلہ ہے،تمام تر اردو فونٹس ،پاک اردو انسٹالر وغیرہ سسٹم میں انسٹال ہونے کے باوجود فیس بک پر اردو یونی کوڈ میں بے ڈھنگی سی نظر آتی ہے
اسی کو ڈھنگ پر لانے کیلئے آج میں آپکی خدمت میں حاضر ہوں
تو آیئے دیکھتے ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہے
شوشل میڈیا اور بی بی سی اردو پر دلکش نستعلیق اردو
:سٹیپ بائی سٹیپ میتھڈ
فار فیس بُک،ٹوئٹر اینڈ گوگل پلس

طریقہ بہت آسان ہے
٭٭سب سے پہلے ان لنکس سے اپنے براوزر کے مطابق ایڈ ان انسٹال کر لیں
موزیلا فائر فاکس کیلئ
ے گوگل کروم کیلئے
اوپیرا بروزر کیلئے
سفاری براؤزر کیلئے


٭٭اب یہاں سے نستعلیق سکرپٹ انسٹال کر لیں
کلک ٹو انسٹال

لیجیے اب مزے سے سوشل میڈیا پر اس طرح کی نستعلیق لکھیں اور پڑھیں


ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــ
فار بی بی سی اردو


٭٭بی بی سی اردو کو جمیل نوری تستعلیق میں پڑھنے کیلئے سکرپٹ یہاں سے انسٹال کریں

کلک ٹو انسٹال

لیجئے اب بی بی سی اردو پر اس طرح کی اردو سے لطف اندوز ہوں


٭٭یاد رہے کہ آپکے سسٹم پر نستعلیق فونٹ موجود ہونا ضروری ہے
اس کیلئے پاک اردو انسٹالر یہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں

لیں جی آپ کا کام مکمل ہوا
اب سے آپ شوشل میڈیا اور بی بی سی پر غضب کی اردو سے محضوظ ہونگے

Tuesday 8 October 2013

What is QR code?? All Information about It Urdu Tutorial


السلام علیکم
اُمید ہے تمام معزز اراکین بخیروعافیت ہونگے


تعارف:آپ میں سے اکثر دوستوں نے کسی اپلیکیشن یا سافٹ وئیر کو ڈاونلوڈ کرتے وقت انٹرنیٹ پر جا بجا یا کسی مشہور ملٹی نیشل کمپنیز کی پروڈکٹ پر ایک سیاہ رنگ کا چوکور خانہ ضرور دیکھا ہوگا جو کہ بار کوڈ سے مشابہ ہوتا ہے۔فرق یہ ہے کہ بار کوڈ میں لائنز سیدھی ڈرا کی ہوتی ہیں جبکہ کیو آر کوڈ بہت سارے چھوٹے چھوٹے سیاہ چوکور خانوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کا بیک گروانڈ سفید ہوتا ہے
کیو آر کوڈ دراصل کوئیک رسپانس کوڈ کا مخفف ہے


ان چوکور خانوں میں دراصل مختلف قسم کی معلومات سٹور ہوتی ہیں جنہیں عام طور پر سمارٹ فون کیمرہ کی مدد سے سکین کیا جاتا ہے اور سافٹوئیر اسے پڑھ کر آپ کو وہ معلومات سکرین پر انگریزی یا کسی دوسری زبان میں دکھاتا ہے۔اس کے علاوہ کچھ کیو آر کوڈ ریڈر انسٹرومنٹ بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں


ایجاد:1994 میں ٹویوٹا کی ایک ذیلی کمپنی
Denso Wave
نے گاڑیوں کی تیاری کے دوران پرزہ جات وغیرہ کے بارے میں بہتر معلومات رکھنے کے لیے یہ نظام متعارف کروایا۔
آج کیو آر کوڈز کا استعمال شاپنگ، انٹرنیٹ اور مختلف اقسام کی مصنوعات کی ٹریکنگ کے لیے کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ کیو آر کوڈز کو پیسے کی منتقلی اور ویب سائیٹس پر لاگ ان کرنے کے لیے بھی استمعال کیا جاتا ہے۔


کمپنیاں اور پروفیشنلز اپنے وزٹنگ کارڈز پر کیوآرکوڈز بھی چھپواتے ہیں جنہیں سکین کر کے آپ یوآرایل لکھے بغیر ہی انکی ویب سائیٹ اور دیگر معلومات ملاحظہ کر لیتے ہیں۔ مارکیٹنگ کمپنیاں مصنوعات کی تشہیر یا خصوصی ڈسکاؤنٹ فراہم کرنے کے لیے بھی کیوآرکوڈ کو پبلک مقامات اور اخبارات میں شائع کرتے ہیں، جس سے صارفین کی دلچسپی میں اضافہ ہوتاہے۔
2011 
میں نیدرلینڈ کے رائل ڈچ منٹ نے کیو آر کوڈ کے حامل سکے بھی جاری کیے۔ کچھ ممالک میں اب قبر کے کتبوں پر مرنے والی کی معلومات کیو آر کوڈ کی شکل میں چسپاں کی جاتی ہیں۔